Do you like this story?

Wednesday 31 January 2018

گردشِ وقت کو خاطر میں نہ لانے والی

گردشِ وقت کو خاطر میں نہ لانے والی

شہر میں دو نئی آنکھوں کا بڑا چرچا ہے

یہ عطر کی مہک هے هی نهیں

یہ عطر کی مہک هے هی نهیں
اے هوا بتا کیا وہ یهاں سے گزرے هیں

یک ہی شخص میری دُعاوؤں کا محور ٹھہرا

‏ایک ہی شخص میری دُعاوؤں کا محور ٹھہرا
وہ میری صبح میری شام میری کائنات ٹھہرا

حسرتیں مچل گئیں جب تم کو سوچا اک پل کے لیے

حسرتیں مچل گئیں جب تم کو سوچا اک پل کے لیے
دیوانگی کیا ہو گی جب تم ملو گے مجھے عمر بھر کے لیے

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...